مشترکہ عالمی خطرات کے مقابلے کے لئے  برکس کا مخصوص سیکورٹی ادارہ قائم کرنے کی  ایران کی تجویز

171385101.jpg

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے مشترکہ عالمی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ” برکس سیکورٹی کمیشن” کے نام سے اس تنظیم کے ایک مخصوص سیکورٹی ادارے کی تجویز پیش کی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اور اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی اکبر احمدیان نے بدھ 11 ستمبر کو سینٹ پیٹرز برگ میں برکس کے اعلی سیکورٹی عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب میں برکس تنظیم کی اہمیت اور اس کے اپنے مخصوص سیکورٹی ادارے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انھوں نے کہا کہ عالمی معاملات اور طاقت کے نئے بین الاقوامی توازن کے حوالے سے برکس کی اہمیت اور اس کا کردار ناقابل انکار ہے۔

ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ آج دنیا اس تلخ حقیقت سے دوچار ہے کہ امریکا اور اس کے بعض یورپی اتحادی اقتصاد اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی ناتوانی کی تلافی دہشت گردی، پابندیوں اور ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھا کر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کی اس کوشش کی وجہ سے عالمی امن وسلامتی خطرے میں پڑگئی اور عالمی سیکورٹی اور سیاسی ادارے نا کارآمد ہوگئے ہیں۔

ڈاکٹر احمدیان نے کہا کہ عالمی امن وسلامتی کو کمزور کرنے والے یہی ممالک خود بھی سیکورٹی کے حوالے سے نئے معاہدوں کی فکر میں ہیں لیکن بنیادی مشکل یہ ہے کہ موجودہ عالمی نظام ظلم اور بے انصافی پر قائم کیا گیا ہے اور اس میں دنیا کے بہت سے ملکوں اور اقوام کے مفادات اور سلامتی کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

اسلامی جہموریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا کو ہر دور سے زیادہ امن وآشتی کی ضرورت ہے لیکن امریکا اور اس کے اتحادی، سائنس و ٹیکنالوجی سے ملکوں کی خودمختاری اور ان کے اقتدار اعلی کی نفی نیز دہشت گردی کے فروغ کے لئے استفادہ کررہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں نے داعش جیسے انتہا پسند گروہ تشکیل دے کر بھی اور سرزمین فلسطین پر قابض دہشت گرد صیہونی حکام کی حمایت کرکے بھی ہر دور سے زیادہ عالمی امن وسلامتی کو خطرے میں ڈآل دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اوراعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ برکس نے ایک قطبی نظام ختم کرنے اور کثیر قطبی عادلانہ نظام کے قیام کی راہ میں جو اقدامات انجام دیئے ہیں وہ قابل تعریف ہیں لیکن اس راہ میں باہمی مشارکت اور مکمل یک جہتی کے ساتھ بڑے اور محکم قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر احمدیان نے کہا کہ دنیا تبدیل ہورہی ہے اور برکس اپنی آبادی، وسعت، اقتصاد اور توانائیوں کی بنیاد پر دنیا میں سلامتی اورنظم و نسق برقرار کرنے کے لئے ایک نیا بین الاقوامی سیکورٹی ڈھانچہ تیار کرسکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ برکس کے اراکین باہمی اقتصادی تعاون کے فروغ کے ساتھ ہی عالمی سطح پر ایک نیا سیکورٹی نظام قائم کرسکتے ہیں۔

ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ آخر کلام یہ ہے کہ متوازن ترقی اور بین الاقوامی سلامتی کے لئے کثیر جہتی نظام کی تقویت ضروری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔