امریکی فضائیہ کی 16 سالہ خاتون کیڈٹ کی اکیڈمی میں پُراسرار موت

2700682-usafemalecadetfounddeath-1725787820-443-640x480.jpg

واشنگٹن: امریکی ایئرفورس کی کیڈٹ ایوری کونسی کو اُن کے کمرے سے نیم مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق پُراسرار حالت میں نیم مردہ پائی گئی کیڈٹ ایوری کونسی یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی میں فرسٹ ایئر کی طالبہ اور زیر تربیت کیڈٹ تھیں۔ ان کا تعلق ٹیکساس سے تھا۔

تاحال واقعے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا۔ اکیڈمی انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی۔

19 سالہ ایوری کونسی ایک ذہین طالبہ اور شاندار کھلاڑی تھیں۔ 100 میٹر ریس 12.12 سیکنڈ میں مکمل کرکے ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔

حال ہی میں گریجویٹ کی تکمیل کے بعد ایوری کونسی نے امریکی فضائیہ کی اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ خواتین کی ٹریک اور فیلڈ ٹیم کا حصہ بھی رہیں۔

ایوری کونسی کی خواہش تھی کہ وہ پائلٹ فزیکل تھراپسٹ بن کر ایئرفورس میں خدمات انجام دینا چاہتی تھیں۔

امریکی فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں ایک ذہین اور روشن مستقبل رکھنے والی کیڈٹ کی الم ناک موت پر دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔