لبنان کے اندر حملے کے لیے تیاری کر رہے ہیں ، اسرائیل

2700223-israelarmy-1725706451-271-640x480.jpg

غزہ: اسرائیل کا کہنا ہے کہ لبنان کے اندر فوجی کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہیلفی نے بیان میں کہا کہ ہماری توجہ حزب اللہ سے مقابلے پر مرکوز ہے۔ لبنان کے اندرحملے کی تیاری کررہے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں حزب اللہ سے وابستہ متعدد افراد مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج گولان کے پہاڑی علاقے اور شمالی علاقوں کی آبادی کو درپیش خطرات کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر شدید فضائی حملے کیے۔ اس دوران میں کئی قصبوں نشانہ بنایا گیا جبکہ اسرائیلی توپوں نے بھی شدید گولہ باری کی۔

حزب اللہ کی جانب سے جنوبی لبنان سے کیے جانے والے حملوں میں مرکزی طور پر اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حزب اللہ کا موقف ہے کہ وہ یہ حملے غزہ میں جاری مزاحمت کی سپورٹ میں کر رہی ہے۔

غزہ میں سات اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں کے بعد سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شروع ہونے والے تصادم میں اب تک لبنان میں کم از کم 610 جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان میں حزب اللہ کے 394 ارکان اور 135 شہری شامل ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حملوں میں 24 اسرائیلی فوجی اور 26 شہری مارے گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔