امریکی انتخابات میں ایران کی مداخلت کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔

171376857.jpg

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی اٹارنی جنرل کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے مسترد کردیا ہے کہ ایران سمیت بعض ممالک نے امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی غرض سے بعض جارحانہ اقدامات انجام دیئے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی اٹارنی جنرل کے اس دعوے کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے اندرونی سیاسی مقاصد کے لیے گڑھے جار ہے ہیں۔

ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ امریکی حکام دوسروں الزام تراشی کے ذریعے اپنی اندرونی مشکلات اور مسائل پر قابو نہیں پاسکتے کیوں کہ ان مسائل کی جڑیں امریکہ سیاسی اور سماجی ڈھانچے میں پیوست ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت جو دنیا کے آزاد ممالک کے اندرونی معاملات میں غیر قانونی مداخلت حوالے سے بدنام ہے اور اس تباہ کن اقدامات کا ریکارڈ کسی سے پوشیدہ نہیں، دوسرے ممالک پر الزام تراشی کے ذریعے اپنی سیاہ کاریوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔