تہران میں آسٹریلیا کے سفیر کو طلب کر لیا گيا۔
توہین آمیز اور ایرانی-اسلامی ثقافت اور رسم و رواج کے منافی مضمون کی اشاعت کے بعد تہران میں آسٹریلیا کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔
تہران میں آسٹریلوی سفارتخانے کی جانب سے سوشل نیٹ ورکس پر ایک توہین آمیز مضمون کی اشاعت کے بعد، اس ملک کے سفیر ایان میک کونل کو وزارت خارجہ کے ریجنل ڈائریکٹر نے آج 3 ستمبر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
وزارت خارجہ کے ریجنل ڈائریکٹر نے آسٹریلوی سفارتخانے کی جانب سے سفارتی آداب کے منافی مواد کی اشاعت پر شدید احتجاج کیا اور اس اقدام کی شدید مذمت کی۔
ایرانی عہدیدار نے آسٹریلوی سفیر کو جتلایا کہ آسٹریلوی سفارتخانے کی جانب سے شائع کیا گیا مضمون توہین آمیز اور ایرانی اور اسلامی رسم و رواج کے منافی ہے لہذا اس کی تلافی مناسب طریقے سے کی جائے اور اس طرح کے معاملات کو دوہرانے سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے بھی جتلایا کہ سفارت خانے کی طرف سے اس طرح کا اقدام بین الاقوامی قوانین اور ویانا ڈپلومیٹک کنونشن کے منافی ہے، جو میزبان حکومت کے قوانین اور ضوابط کے احترام پر زور دیتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ریجنل ڈائریکٹر نے واضح کیا کہ ایران کے خارجہ تعلقات کی تاریخ گواہ ہے کہ تہران رائے عامہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے معاملات میں بہت حساس ہے اور اس طرح کے روایت شکن اقدامات پر شدید ردعمل دکھاتا ہے۔
آسٹریلوی سفیر نے اس موقع پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے سفارت خانے نے یقیناً ایرانی عوام اور ان کی معاشرتی اقدار کی دانستہ طور پر توہین نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے اس پیغام میں ایران کانام نہیں لیا گیا۔
انہوں نے كہا كہ وہ اس بارے میں ایران کی تشویش اور خدشات سے اپنی حکومت کو آگاہ کریں گے۔