ایران: انصاراللہ یمن نے امدادی بحری جہازوں کی آمد کے لئے عبوری جنگ بندی کی موافقت کردی ہے

171120936_1.jpg

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انصاراللہ یمن نے عبوری جنگ بندی کی موافقت کردی ہے تاکہ امداد بحری جہازآسکیں

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے ترجمان کے اس دعوے کے بارے میں کہ انصاراللہ یمن نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکر میں لگنے والی آگ بجھانے کے لئے آنے والے بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، کہا ہے کہ انصاراللہ یمن نے فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت تک ایندھن پہنچنے کی روک تھام کے لئے بارہا اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے جاری ہیں، اس وقت تک بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت کے لئے تیل لیجانے والے بحری جہازوں پرحملے جاری رہیں گے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفترنے اسی کے ساتھ کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے تیل لے جانے والے بحری جہاز میں آگ لگنے اور ماحول حیات کے لئے خطرات پیدا ہونے کے امکان کے پیش نظر بعض ملکوں نے اپیل کی ہے کہ انصاراللہ یمن آگ بجھانے کے لئے امدادی بحری جہازوں کو بحیرہ احمر میں آنے کی اجازت دے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے بتایا ہے کہ انصاراللہ یمن نے انسان دوستی کی بنیاد پر یہ اپیل منظور کرلی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ امداد رسانی انجام نہ پانے اور بحیرہ احمر میں تیل بہنے کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ انصاراللہ یمن کے حملے کا خدشہ نہیں بلکہ بعض ملکوں کا قصور ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بحیرہ احمر جانے والے یورپی یونین کے فوجیوں کے ایک وفد نے بدھ کی شام اعلان کیا ہے کہ تین دن قبل انصاراللہ یمن کے حملے کا نشانہ بننے والے تیل بردار بحری جہاز سونیون میں، جس پر یونان کا پرچم نصب تھا، بدستوراگ لگی ہوئی ہے اور اب تک اس جہاز سے تیل بہنے کی واضح رپورٹ نہیں ملی ہے۔

یاد رہے کہ یمنی فوج نے چند روز قبل بحیرہ احمرمیں، صیہونی حکومت کی بندرگاہوں کی طرف بحری جہازوں کے جانے پر پابندی کی خلاف ورزی پر سونیون بحری جہاز پر حملہ کردیا تھا۔

یمنی فوج نے اس بحری جہاز کے نشانہ بننے کی فوٹیج جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والی ایک کمپنی کا بحری جہاز سونیون بحیرہ احمر میں ہمارے حملے کا نشانہ بن کرغرق ہورہا ہے۔

یمنی فوج نے اسی کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے بحری جہازوں پر حملے کئے جائيں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔