فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے، مذاکرات کیلئے تیار ہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے فوج کے ساتھ بات چیت کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے۔نیوز کے مطابق انہوں نے پاک فوج کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کی اپنی اس خواہش کا اظہار اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے، تنقید کی ہے، گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے، فوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں یہ نہ سکھائیں کہ فوج نے کبھی کوئی غلطی نہیں کی، ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے پیچھے جنرل ضیا تھا، سقوط ڈھاکا کے پیچھے جنرل یحییٰ خان کا ہاتھ تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کیا ہے، محسن نقوی کون ہے، غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، مذاکرات کے لیے تیار ہیں، فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے، محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا۔یاد رہے کہ عمران خان کا یہ تازہ ترین بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عمران خان کا ’دوستانہ‘ پیغام پہنچا کر سب کو حیران کردیا تھا جب کہ اس کے اگلے روز ہی بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی جانب سے بھی کچھ ایسا ہی بیانیہ پیش کیا گیا۔عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بیان پر متعدد لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا تھا کہ پی ٹی آئی میں فوج کے حوالے سے بیانیہ میں تبدیلی کیسے آگئی۔
پی ٹی آئی کے موقف میں واضح تبدیلی، پارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر آرمی چیف کے خلاف کچھ مواد پوسٹ کیے جانے کے چند دن بعد آئی، جس نے پارٹی کی حالیہ بدقستمی کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔اس کے نتیجے میں پارٹی کے ترجمان رؤف حسن اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے کچھ ارکان سمیت متعدد گرفتاریاں بھی ہوئیں۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ’غیر جانبدار‘ رہنے کی درخواست کی۔