جرمن سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا۔

171253075.jpg

جرمن پولیس کی جانب سے اس ملک میں متعدد اسلامی مراکز کو بند کرنے کے اقدام کے بعد؛ جرمن سفیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا ہے ۔

جرمن پولیس کی جانب سے متعدد اسلامی مراکز بند کئے جانے کے بعد، ایران میں جرمن سفیر ہانس اودو موتسل کو بدھ کے روز مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے۔

اس ملاقات میں اس انسانی حقوق کے منافی معاندانہ اقدام کی مذمت کی گئی اور اس پر اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید احتجاج سے انہيں آگاہ کیا گيا۔

وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے جرمنی میں اسلامی تعلیمات کی وضاحت ، مذہبی ہم آہنگی کی ترویج اور شدت پسندی کے سد باب میں ہیمبرگ اسلامک سنٹر سمیت اسلامی مراکز کی گرانقدر اور ناقابل فراموش خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آج جو جرمنی میں ہو رہا ہے وہ اسلام اور ادیان ابراہیم سے دشمنی کی واضح مثال ہے اور یقینا اس کا دوسرا رخ آمریت اور شدت پسندی کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ، تشدد و شدت پسندی کے حامی کچھ بدنام زمانہ دھڑے بے بنیاد الزامات عائد کرکے دینی و مسلکی کشیدگی پیدا کرنے کے در پے ہيں اور جرمنی کے مسلمان اور دنیا بھر کے حریت پسند بیداری کے ساتھ اس سازش کو مذموم اور ناکام بنائيں گے۔

وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے جرمن حکومت کو اس طرح کے تباہ کن اقدامات کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا: اس طرح کے اقدامات اظہار رائے اور سوچنے کی آزادی سے متصادم ہيں اور یہ عملی طور پر شدت پسندی اورتشدد کی ترویج بھی ہے۔

جرمن سفیر نے اس طلبی میں کہا کہ وہ فوری طور پر جرمنی میں متعلقہ حکام کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے