پاکستان میں مذہبی آزادی پر امریکی رپورٹ حقائق کے منافی، پاکستان
رواں سال دوسری مرتبہ حکومت پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے زمینی حقائق کے منافی اوردوسرے ممالک کے خلاف اپنی مرضی کی کارروائی قرار دیا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ تازہ امریکی رپورٹ کی صداقت اور شفافیت پر سوالیہ نشان ہے اور یہ رویہ مذہبی آزادی میں بہتری کے عمل میں مددگار نہيں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: پاکستان مختلف نظریات اور مذاہب کے پیروکاروں کا ملک ہے جس میں مختلف مذاہب اور فرقوں کے پیروکاروں کے لئے گنجائش ہے۔
ممتاز زہرا نے پاکستان کے معزول وزیر اعظم عمران خان کی جیل میں صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی حالیہ رپورٹ کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں جمہوریت فعال ہے اور اقوام متحدہ کی ذیلی کمیٹی کی حالیہ رپورٹ ایک غیر ضروری اقدام ہے۔
مشرق وسطیٰ کی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مقبوضہ فلسطین صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کی اور اعلان کیا کہ پاکستان انسان دوستانہ جذبے کے تحت غزہ سے میڈیکل کے طلبہ کو اپنی تعلیم پاکستان میں جاری رکھنے کی سہولت دے گا۔
ممتاز زہرا نے مزید کہا کہ غزہ کے طلباء 20 گروپس کی شکل میں پاکستان میں اپنی تعلیم مکمل کر سکیں گے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت اس سال اکتوبر میں پاکستان کو سونپ دی جائے گی اور اکتبو وسط میں شنگھائی تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے اجلاس کی میزبانی کرے گا اور اکتوبرکے وسط میں پاکستان شنگھائی تعاون تنظيم کی سربراہی کونسل کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔