بحیرہ احمر میں امریکی جنگی بیڑے آئزن ہاور پر یمنی فوج کا دوسرا حملہ
یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر یحیی سریع نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکا کے طیارہ بردار بحری بیڑے آئزن ہاور پر 24 گھنٹے میں دوسری بار حملہ کیا گیا ہےہمارے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ یمنی فوج نے امریکی جنگی بحری بیڑے آئزن ہاور پر ایک اور حملہ کیا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے شمالی بحیرہ احمر میں آئزن ہاور پر دوسرے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکا کے ایک ڈسٹرائر جنگی بحری جہاز پر بھی ڈرون طیارون سے حملہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے بحر ہند اور بحیرہ احمرمیں مائنا(MAINA) ابلایانی(ABLIANI) اور الورائک (ALORAIQ)بحری جہازں کو نشانہ بنایا ہے۔یحیی سریع نے بتایا کہ امریکی جنگی بحری بیڑے پر یہ حملہ پوری دقت کے ساتھ انجام دیا گیا۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکا کے طیارہ بردار بحری بیڑے پر حملے میں میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے کام لیا گیا اور امریکی بحری بیڑے میں موجود جنگی وسائل کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جب تک غزہ کا محاصرہ اور اس پر صیہونی حکومت کے حملے جاری رہیں گے اس وقت تک اسرائیلی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں پر ہمارے حملے بھی جاری رہیں گے۔قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج نے جمعہ 31 مئی کو بھی ایک بیان جاری کرکے امریکا کے طیارہ بردار جنگی بحری بیڑے آئزن ہاور پر حملے کی خبر دی تھی۔یاد رہے کہ غزہ پرغاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد سے ہی یمنی افواج نے اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں پر حملے شروع کردیئے تھے ۔
یمن کی افواج نے غاصب صیہونی حکومت کو سمندری محاصرے میں لے لیا ہے اور اعلان کررکھا ہے کہ جب تک غزہ کے خلاف جارحیت جاری رہے گی اسرائیلی اور اس کے لئے کام کرنے والےاور اسی طرح مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔