ملکی مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا

dawn.jpg

لاہور:بھٹو ریفرنس اور تاریخ کے موضوع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا۔ذوالفقار علی بھٹو شہید پر سیمینار کاانعقاد کیاگیاہے، یہ فیصلہ پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے،صدر زرداری نے یہ ریفرنس جوڈیشری کو بھیجا تھا، یہ فیصلہ صدر آصف زرداری کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

عدالت مانتی ہے ذوالفقار علی بھٹو کاٹرائل فیئر نہیں تھا، سپریم کورٹ یہ بات مانتی ہے کہ شہید بھٹو کے ساتھ ناانصافی ہوئی، بھٹو ریفرنس پر سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی تھا،میثاق جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی نے اہم کردار ادا کیا، عدالتی اصلاحات کیلئے آئینی ترمیم لانے کی ضرورت ہے، عدالت خود ریفارم لاسکتی ہے، لیکن سب سے بڑی ذمہ داری پارلیمان کی ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ریفارم لائیں تاکہ ذوالفقار علی بھٹو جیسے عدالتی قتل کے جرم نہ ہوں، چارٹر آف ڈیموکریسی کے عدالتی ریفارم پر عملدرآمد نہیں کیا، عوام کویقین ہونا چاہئے کہ اب دوبارہ کوئی عدالتی قتل نہیں ہوگا، اگر عدالتی ریفارم نہیں کرتے تو ہم اپنے فرائض ادا نہیں کرتے، پاکستان کی سیاست میں اختلاف رائے کے احترام کی گنجائش نہیں رہی ہے، نظام درست کرنے کیلئے جو کرنا ہوگا ہم تیار ہیں۔

چیئرمین نے مزید کہاکہ ترمیم لاکر پی پی کے عدالتی اصلاحات کا نامکمل سفر مکمل کریں گے، غربت اور مہنگائی کا مسئلہ ہے، دہشتگردی بھی ہورہی ہے،مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب بات کرنے پر ہی تیار نہیں ہوں گے تو پارلیمان سے مسئلے کاحل نکلنے کی امید نہیں،نفرت اور گالی کی سیاست کے بجائے پاکستان کا سوچنے کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ایک سیاسی جماعت کے پاس منشور تھا، پیپلزپارٹی کے 10نکاتی منشورپر بہت تنقید ہوئی، الیکشن کے بعد تمام حکومتوں نے پیپلزپارٹی کے 10نکاتی منشور کو اپنایا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے