بٹ کوائن کی قیمت میں 16 فیصد کمی ریکارڈ، 58 ہزار ڈالر سے نیچے آگیا

btc.jpg

بٹ کوائن میں بدھ کو تیسرے روز بھی گراوٹ دیکھی گئی، جس نے اپریل میں 2022 کے آخر کے بعد سے اپنی بدترین ماہانہ کارکردگی درج کی ہے۔بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کی وجہ فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود کے فیصلے سے قبل سرمایہ کاروں کا کرپٹو کرنسیوں سے پیسہ نکالنا ہے۔

اپریل میں دنیا کی سب سے زیادہ تجارت کرنے والی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں تقریبا 16 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے زبردست تیزی پر منافع بک کیا۔بٹ کوائن 4.7 فیصد کمی کے ساتھ 57,055 ڈالر پر آگیا جو فروری کے آخر کے بعد سے اپنی کم ترین سطح ہے، جبکہ ایتھریئم 3.6 فیصد کمی کے ساتھ 2،857 ڈالر پر ہے۔

کرپٹو جائنٹ کی قیمت اب مارچ کے 73،803 ڈالر کے ریکارڈ سے 22 فیصد کم ہے، تکنیکی طور پر اسے مزید نیچے کی جانب دھکیل رہی ہے۔لیکن اس سال اب بھی یہ 35 فیصد مہنگا ہے اور گزشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا ہے، جس کی بڑی وجہ جنوری کے بعد سے نئے بننے والے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں آنے والے اربوں ڈالر ہیں۔10 دوسری جانب سب سے بڑے امریکی سپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف کو جنوری میں اپنے آغاز کے بعد سے اپنے سب سے بڑے ہفتہ وار اخراج کا سامنا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے