9 سال بعد ایرانی زائرین عمرہ ادائیگی کے لیے خانہ خدا روانہ
ایران اور سعودی عرب سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد ایران سے 9 سال بعد پہلا گروپ عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہو گیا ہے۔نمائندہ بصیر میڈیا کے مطابق ایران اور سعودی عرب میں سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد ایران سے 9 سال بعد عازمین کا پہلا گروپ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوا ہے۔پیر کے روز مشہد سے 85 عازمین پر مشتمل ایرانی گروپ حجاز مقدس کے لیے روانہ ہوا۔سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات گزشتہ سال چین کی ثالثی میں بحال ہوئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک نے تنازع کے حل کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں عمرہ پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم منصوبے کو بر وقت عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا تھا اور اس پر آج سے عملدرآمد شروع ہو گیا۔
ایرانی حکومت نے شہریوں کو عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب لے جانے کے لیے 11 پروازیں مقرر کی ہیں اور آئندہ دنوں میں زاہدان، اہواز، تبریز، یزد، کرمان، بندر عباس، ساری، اصفہان اور شیراز سمیت دیگر بڑے شہروں سے مرحلہ وار پروازیں سعودی عرب جائیں گے۔واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع 2015 میں حج کے دوران بھگدڑ کے باعث شروع ہوا تھا جس میں ایرانی حاجیوں کی ہلاکت کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی۔