خیلج فارس میں سیکوریٹی، ساحلی ممالک کے تعاون سے، وزیر خارجہ

171101245.jpg

سلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے: خلیج فارس میں سیکوریٹی کو صرف اس کے ساحلی ملکوں کے تعاون سے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی ملک کو الگ رکھنا اور اسے نظر انداز کرنا قابل قبول نہیں ہے۔

خلیج فارس کے قومی دن کی مناسبت سے ایک پیغام میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا ہے: خلیج فارس عالمی ورثہ اور ہمیشہ باقی رہنے والا نام ہے۔ ایران کی تاریخ میں 29 اپریل وہ دن ہے جب ان بہادر لوگوں کو یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی جد و جہد سے برسوں بعد خلیج فارس کے جنوبی ساحلوں کو پرتگال کے سامراجی پنجوں سے آزاد کرایا تھا۔

وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے: ایران اپنی بے پناہ خدادادی گنجائشوں اور مختلف شعبوں میں ترقی کے ساتھ اپنی کامیابیوں کو علاقے میں امن و پائیداری و ترقی نیز مشترکہ اقدار کے تحفظ کے لئے وقف کرنے کے لئے تیار ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے: حالانکہ خلیج فارس کا نام ایران و ایرانی کے ساتھ جڑ گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی خلیج فارس ہمیشہ رہنے والے پڑوسیوں اور اس کے اطراف رہنے والی اقوام کا گھر ہے اور اس علاقے کی اقوام کی تاریخ گواہ ہے کہ وہ غیر ملکیوں کا تسلط برداشت نہيں کرتیں۔

وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے: آج ہم ایسے عالم میں خلیج فارس کے ہمیشہ باقی رہنے والے نام کو یاد کر رہے ہيں کہ جب اس کے اطراف خاص طور پر شامات کے علاقے میں جس کا خلیج فارس سے تاریخی تعلق ہے، اہم واقعات رونما ہو رہے ہيں۔ یقینی طور پر فلسطین کا دفاع اور صیہونی حکومت کی جنگ پسندی کے خاتمہ سے خلیج فارس کے اہم و حساس علاقے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے