سعودی عرب کی فضائیہ کے جنگی طیاروں کی بمباری
سعودی عرب کی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے آج علی الصبح حضرموت صوبے کے دارالحکومت، بندرگاہ المکلا، میں اہداف پر بمباری کی۔
▪️ یہ حملے بندرگاہ المکلا کے اطراف سے شہریوں کو دور رہنے کی انتباہی وارننگ جاری کرنے کے بعد کیے گئے، جن کے دوران بندرگاہ کی شمالی پارکنگ کو سعودی طیاروں نے نشانہ بنایا۔ اس حملے کا اصل ہدف وہ اماراتی ساختہ فوجی گاڑیاں تھیں جو حال ہی میں دو مال بردار جہازوں کے ذریعے بندر الفجیرہ سے جنوبی عبوری کونسل (STC) کے مسلح عناصر کو فراہم کرنے کے لیے بھیجی گئی تھیں۔
▪️ بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی، سعودی اتحاد کے ترجمان، نے اس حملے کے حوالے سے کہا کہ اماراتی فوجی سازوسامان کی بندرگاہ المکلا ترسیل کشیدگی کم کرنے اور پُرامن حل کی کوششوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، نیز یہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 (2015) کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔
📊 یہ حملہ جنوبی عبوری کونسل اور اس کے حامی امارات کے خلاف سعودی عرب کا پہلا باضابطہ اور کھلا اقدام سمجھا جا رہا ہے۔ اس کارروائی کے ذریعے سعودی عرب نے اپنی وارننگز کو ایک درجہ مزید سخت کرتے ہوئے جنوبی عناصر اور امارات کو یہ پیغام دیا ہے کہ اگر چاہیں تو ان کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں، تاہم یمن میں ان کا بنیادی ہدف انصاراللہ کا مقابلہ ہے اور جنوبی عناصر اس راستے میں ان کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔
درحقیقت یمن میں یہ اتحاد اماراتی اقدامات کے باعث چیلنج ہو چکا ہے، جبکہ سعودی عرب اب بھی اپنے پرانے اتحادی کے ساتھ وسیع تر تصادم کا خواہاں نظر نہیں آتا۔
