طالبان رہنما کا بیان
طالبان کے ترجمان، نے روس کی جانب سے اپنی حکومت کو تسلیم کرنے کے مؤقف کو علاقائی تعاملات میں ایک نئے راستے کی شروعات قرار دیتے ہوئے دیگر ہمسایہ ممالک سے درخواست کی کہ وہ بھی اس رویّے کو عملی مرحلے تک پہنچائیں۔
🔻 طالبان کی یہ بار بار کی جانے والی درخواست اب تک مختلف ممالک اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے نظرانداز کی جاتی رہی ہے؛ کیونکہ یہ ادارے حکومت کو تسلیم کرنے کی بنیادی شرائط کو خواتین اور لڑکیوں کے حقوق، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد، انسانی حقوق اور آزادیٔ اظہار جیسے مسائل کے حل سے مشروط سمجھتے ہیں۔ اس تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی اپنی پالیسی کو کلیدی اصول “باضابطہ شناخت کے بغیر وسیع تعامل” پر قائم رکھا ہے۔ تاہم طالبان کا ان تمام بین الاقوامی مطالبات اور شرائط کے جواب میں رویّہ، حقائق سے انکار کے سوا کچھ نہیں رہا۔
