جعلی مینڈیٹ سے عوام کا ریاست سے اعتماد اٹھ جائے گا، سید علی رضوی
سابق اپوزیشن لیڈر و سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے کراچی میں صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان آغا علی رضوی سے ملاقات اور عیادت کی۔ اس موقع پر گلگت بلتستان کی مجموعی سیاسی اور تنظیمی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ آغا علی رضوی نے ہدایات دیں کہ صوبائی سیاسی کونسل کے ساتھ ملکر تمام حلقوں میں امیدواروں کا اعلان کرنے کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز کر دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں منتخب حلقوں سے امیدواروں کا اعلان کرنے کے بعد دوسرے مرحلے میں دیگر حلقوں میں امیدواروں کا تعارف کرایا جائے۔ ٹکٹ کا اعلان اور حتمی ایڈجسٹمنٹ ابھی قبل از وقت ہے۔ امیدواروں کو میدان میں اتارتے وقت بنیادی معیارات اور اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ہمارا دروازہ ہر کسی کے لیے کھلا رکھیں۔ یہ جماعت محروموں، مظلوموں اور عوامی درد رکھنے والوں کی جماعت ہے۔ کسی بھی سیاسی رہنما کو مشروط شمولیت کی گنجائش نہ دی جائے۔ نوجوان رہنماوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کا سیاسی کردار دوسری جماعتوں سے مختلف ہونا چاہیے اور عوام کو واضح کر دینا ضروری ہے کہ ہمارے لیے اقتدار ہدف نہیں بلکہ خدمت، حقوق کے لیے جدوجہد اور اعلیٰ قدروں کا فروغ ہمارا ہدف ہے جبکہ اسمبلی پوزیشن صرف ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام رنگ برنگے نعروں اور کھوکھلے دعوں میں نہیں آئیں گے۔ رجیم چینج کے بعد عوام پر جو ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں اور جس طرح کے عوام دشمن فیصلے ہوئے اسکا بدلہ لینے کا وقت عوام کے پاس آگیا ہے۔ گلگت بلتستان کے غیرت مند عوام چوبیس حلقوں سے اہل، دیانتدار، جرات مند، عوامی درد رکھنے والے، بابصیرت اور پڑھے لکھے افراد کو اسمبلی میں پہنچائیں گے۔ لسانیت، مسلکیت، برادری اور دولت کے بل بوتے پر سیاست کرنے والوں کا رستہ روکیں گے۔ آغا علی رضوی نے مزید ہدایات دیں کہ تمام جماعتوں کے ساتھ اچھے رابطے رکھیں اور کوشش کریں کہ وفاقی جماعتوں کو الیکشن میں جانے سے قبل ہی گلگت بلتستان اور وفاق کے درمیان مالیاتی اور انتظامی معاہدہ کے لیے قائل ہو۔
