سڈنی واقعے میں فنگر پرنٹس نہیں ملے، اس لیے یہ ایران کا کام ہے

IMG_20251215_231629_727.jpg

سڈنی واقعے میں فنگر پرنٹس نہیں ملے، اس لیے یہ ایران کا کام ہے

🔹 موساد (صہیونی حکومت کا خصوصی انٹیلی جنس و آپریشنز ادارہ) نے سڈنی کے واقعے کے بارے میں ایک عجیب بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چونکہ یہ کارروائی فنگر پرنٹس کے بغیر انجام دی گئی، اس لیے یہ ایران کی جانب سے کی گئی ہے۔

🔹 یہ فائرنگ یہودی تہوار حنوکا کی خاندانی تقریب کے دوران پیش آئی، جس کے نتیجے میں کم از کم ۱۶ افراد ہلاک اور ۴۰ زخمی ہوئے۔ اسرائیلی ذرائع نے حملہ آوروں کی شہریت پاکستانی بتائی ہے۔

🔹 اس پُرتشدد حملے کی اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ خارجہ نے بھی مذمت کی ہے۔ ایران کے وزیرِ خارجہ اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام جاری کرتے ہوئے اس اقدام کو ناقابلِ قبول اور قابلِ مذمت قرار دیا۔ اسی طرح ایران میں یہودیوں کے چیف ربی یہودا گرامی نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔

🔹 مزید یہ کہ آسٹریلوی پولیس نے رپورٹ کیا ہے کہ حملہ آوروں کی گاڑی سے داعش کا پرچم برآمد ہوا۔ اس کے علاوہ ملک کے سکیورٹی انٹیلی جنس ادارے ASIO کے مطابق، اس سے قبل نوید اکرم (اس دہشت گرد کارروائی کے ایک مبینہ کارندے) کو داعش کے ساتھ قریبی اور مشتبہ روابط کی بنا پر نگرانی میں رکھا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے