ایشیا کی یورو کی طرف پیشقدمی؛ امریکی ڈالر پسپا ہو رہا ہے
ایشیا کی یورو کی طرف پیشقدمی؛ امریکی ڈالر پسپا ہو رہا ہے
🔹ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک امریکا پر مالیاتی انحصار کم کرنے اور تجارتی ٹیرف سے نمٹنے کے لیے یورو میں قرضہ جاتی بانڈز جاری کرنے کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ ان بانڈز کی مجموعی مالیت 75٪ اضافے کے ساتھ 86 بلین یورو (110 بلین ڈالر) تک جا پہنچی ہے، جو کہ غیر ڈالر کرنسیوں کی جانب ایشیا کے بڑھتے رجحان اور امریکی مالیاتی بالادستی کے لیے ممکنہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔
🔹بازارِ یورپ میں عام قرضہ جاتی بانڈز کی پیشکش کے آغاز پر، متعدد ایشیائی ڈیلز سب سے زیادہ طلب کی جانے والی فہرست میں شامل تھیں۔ اس کے باوجود، ڈالر میں لین دین اب بھی مالیاتی سرگرمیوں کا بڑا حصہ ہے اور رواں سال ایشیائی جاری کنندگان کی ڈالر میں قرض گیری میں 29٪ اضافہ ہوا ہے۔ تاہم ڈالر کی مجموعی منڈی میں حصے میں کمی واقع ہو رہی ہے اور امریکی برتری بتدریج گھٹ رہی ہے۔
🔹امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیاں اور شرحِ سود میں کمی کے لیے ان کا فیڈرل ریزرو پر دباؤ، سرمایہ کاروں کے دل میں ڈالر کی برتری کے بارے میں شکوک پیدا کر رہا ہے، جو انہیں یوروی اثاثوں کی طرف منتقل ہونے پر مجبور کر رہا ہے۔ اسی رجحان کی پیروی کرتے ہوئے، ایشیائی قرض لینے والوں نے بھی اثاثوں میں تنوع لانے کے لیے، اور ڈالر کی یورو کے مقابلے میں 11٪ کمی کے تناظر میں، یورو میں بانڈز جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔
