غزہ سے فلسطینیوں کی جبری ہجرت قاہرہ کے لیے سرخ لکیر ہے
غزہ سے فلسطینیوں کی جبری ہجرت قاہرہ کے لیے سرخ لکیر ہے
🔹 "حسن رشاد”، مصر کی انٹیلی جنس کے سربراہ، نے کہا کہ قاہرہ غزہ سے فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو اپنی قطعی سرخ لکیر سمجھتا ہے اور اسے ہرگز قبول نہیں کرے گا۔
🔹 اسرائیلی حکام کے متضاد بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ رژیم غزہ کی صورتِ حال کے بارے میں شدید الجھن کا شکار ہے، اور جنگبندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونا بھی نتن یاہو کے لیے اب بھی مبہم اور غیر واضح ہے۔
🔹 مصر کے انٹیلی جنس چیف نے مزید کہا کہ قاہرہ گذرگاہ رفح کو یکطرفہ طور پر اس طرح نہیں کھولے گا جو ڈونلڈ ٹرمپ، صدرِ امریکا، کی تجویز کردہ منصوبہ بندی سے مطابقت رکھتا ہو۔
🔹 ان کے مطابق، مصر کے پاس “سیاسی ویٹو” کا حق موجود ہے تاکہ وہ اسرائیل کے یکطرفہ طور پر گذرگاہ کھولنے کے اقدام کو روک سکے۔
🔹 یہ موقف اس وقت سامنے آیا جب صہیونی رژیم نے اعلان کیا کہ وہ رفح گذرگاہ کو صرف اس مقصد کے لیے کھولنا چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر مصری سرزمین کی طرف بھیجا جا سکے۔
