حماس نے اپنے رہنماؤں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی اقدامات میں نمایاں اضافہ کیا
حماس نے اپنے رہنماؤں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی اقدامات میں نمایاں اضافہ کیا
🔹 حماس تحریک کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس نے فلسطین سے باہر موجود اپنے رہنماؤں کو نشانہ بنائے جانے سے روکنے کے لیے سیکیورٹی اقدامات کی سطح کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے—خصوصاً حزب اللہ لبنان کے اسٹاف چیف ہیثم علی طباطبائی کی ہلاکت کے بعد۔
🔹 حماس کے ان عہدیداروں نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ اگرچہ امریکا کی جانب سے ترکی، قطر اور مصر جیسے ممالک کے ذریعے یہ پیغامات پہنچائے گئے ہیں کہ گزشتہ ستمبر دوحہ میں ہونے والی ناکام کارروائی جیسی کسی کوشش کو دہرایا نہیں جائے گا، لیکن حماس کی قیادت کو اسرائیلی رژیم پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔
🔹 ان ذرائع نے اس امکان کو بھی ظاہر کیا ہے کہ حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی نئی کوششیں غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کو ناکام بنانے کے لیے تل ابیب کی کوششوں سے جڑی ہو سکتی ہیں، اور یہ بھی بتایا کہ دوحہ واقعے کے بعد سے حماس کے اندرونی حفاظتی انتظامات بہت زیادہ سخت کر دیے گئے ہیں۔
🔹 ذرائع کے مطابق یہ قیاس آرائیاں بھی موجود ہیں کہ حماس کے رہنماؤں کے خلاف ممکنہ نئی کارروائی کسی غیر عرب ملک میں انجام دی جا سکتی ہے۔
