جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات تعطل کا شکار

IMG_20251203_233843_938.jpg

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات تعطل کا شکار

🔹خبر رساں ویب سائٹ «العربی الجدید» نے آج بدھ کے روز ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ قاہرہ، بڑی رکاوٹوں کے باوجود، اس وقت بڑی تیزی کے ساتھ ایسی متفقہ فارمولہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے جو غزہ کے حوالے سے شرم الشیخ سمجھوتے کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کو ممکن بنا سکے۔ ان رکاوٹوں میں سب سے اہم اسرائیل کی ہٹ دھرمی ہے، کیونکہ اسرائیل اس وقت تک دوسرے مرحلے پر عمل شروع کرنے سے انکار کر رہا ہے جب تک حماس کو غیر مسلح نہیں کیا جاتا اور غزہ کے شمالی اور وسطی حصوں میں محصور فلسطینی مزاحمت کاروں کے مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا۔

🔹اس ذریعے نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے متعلق مذاکرات بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں۔ گزشتہ اتوار کو اسرائیلی داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے سربراہ «ڈیوڈ زینی» کی قاہرہ آمد، اور مصر کی جنرل انٹیلیجنس کے سربراہ «حسن رشاد» کے ساتھ جنگ بندی پر بات چیت بھی مذاکرات کی پیش رفت میں کسی طرح کا بدلاؤ نہیں لا سکی۔

🔹اس ذریعے کے مطابق: «یہ مذاکرات کسی بھی قابلِ ذکر پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئے، کیونکہ اسرائیل اپنے وہی روایتی مؤقف پر قائم ہے جو اس معاہدے کے دوسرے مرحلے کو عملاً بے معنی بنا دیتا ہے۔»

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے