12 روزہ جنگ میں دشمن کی 20 سالہ منصوبہ بندی ناکام ہوئی / حتیٰ کہ نظام کے مخالفین بھی متحد ہو گئے

IMG_20251127_230214_268.jpg

12 روزہ جنگ میں دشمن کی 20 سالہ منصوبہ بندی ناکام ہوئی / حتیٰ کہ نظام کے مخالفین بھی متحد ہو گئے

حضرت آیت‌الله خامنه‌ای، رہبرِ انقلاب اسلامی، نے آج رات اپنے ٹیلیویژن خطاب میں فرمایا:

🔹 بارہ روزہ جنگ میں ملتِ ایران نے نہ صرف امریکہ کو شکست دی بلکہ صیہونیوں کو بھی—بلا کسی شک و تردید۔

🔹 وہ شرارت کرنے آئے تھے، لیکن مار کھا کر اور خالی ہاتھ واپس گئے۔

🔹 یہی حقیقی معنی میں شکست ہے۔

🔹 انہوں نے شرارت کی، لیکن جب خالی ہاتھ واپس گئے تو مطلب یہ ہے کہ اپنے کسی ایک بھی مقصد تک نہیں پہنچ سکے۔ بعض افراد کے مطابق، صیہونی حکومت نے اس جنگ کے لیے 20 سال تک منصوبہ بندی اور تیاری کی تھی۔

🔹 بعض ذرائع نے نقل کیا ہے کہ 20 سال تک منصوبے بنتے رہے کہ ایران میں جنگ چھیڑی جائے تاکہ عوام کو اکسا کر نظام کے خلاف کھڑا کیا جا سکے اور لوگ دشمنوں کے ساتھ مل جائیں۔

🔹 لیکن نتیجہ الٹ نکلا—وہ ناکام ہو گئے، اور حتیٰ کہ وہ لوگ بھی جو نظام سے اختلاف رکھتے تھے، اس موقع پر نظام کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ ملک میں ایک عمومی اتحاد پیدا ہوا، جس کی قدر کرنی چاہیے اور اسے محفوظ رکھنا چاہیے۔ ہاں، ہمیں کچھ نقصانات ہوئے، جانیں بھی قربان ہوئیں—اس میں کوئی تردید نہیں؛ یہ خود جنگ کی فطرت ہے۔

🔹 قرآن کریم کی آیت ہے: "فیَقتُلونَ و یُقتَلون”—یعنی جنگ میں یہی ہوتا ہے۔ لیکن اسلامی جمہوریہ نے ثابت کیا کہ وہ عزم اور قوت کا مرکز ہے؛ وہ فیصلہ کر سکتا ہے، بااقتدار کھڑا رہ سکتا ہے، اور دوسروں کے شور و شرابے سے نہیں ڈرتا۔

🔹 مادی لحاظ سے دشمن کو ہونے والا نقصان ہمارے نقصان سے کہیں زیادہ تھا۔

🔹 ہمیں بھی نقصان پہنچا، لیکن حملہ اس نے شروع کیا تھا، اور نقصان اسے ہم سے زیادہ اٹھانا پڑا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے