ایران کے خلاف تقابلی قرارداد کی منظوری صورتحال کو مزید خراب کرے گی

IMG_20251121_220749_328.jpg

ایران کے خلاف تقابلی قرارداد کی منظوری صورتحال کو مزید خراب کرے گی

🔹 چین کے مستقل نمائندے نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) میں کہا کہ آژانس کے گورنرز بورڈ کے اجلاس میں ایران سے متعلق تقابلی (مخالف) قرارداد منظور کروانے کے لیے دباؤ ڈالنا صورتِ حال کو مزید خراب کرے گا۔

🔹 لی سونگ نے جمعرات کے اجلاس میں کہا:
وہ ممالک جو بے سوچے سمجھے طاقت کا استعمال کرتے ہیں اور ضد کی حد تک دباؤ اور محاذ آرائی کا راستہ اپناتے ہیں، ایران کے جوہری معاملے کی موجودہ صورتحال کے اصل ذمہ دار ہیں۔

🔹 انہوں نے یاد دلایا کہ اسرائیل اور امریکہ نے اس سال جون میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا—جو آژانس کی نگرانی میں تھیں—اور اس اقدام نے ایران کے جوہری معاملے کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی پیدا کی۔

🔹 لی سونگ نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کو بین الاقوامی برادری اور IAEA کی جانب سے سختی سے مذمت کی جانی چاہیے۔

🔹 انہوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں IAEA کے ڈائریکٹر جنرل اور ایران کے درمیان قاہرہ معاہدہ طے پایا، جو ایک مثبت پیشرفت تھی اور اسے فریقین کے درمیان مکمل پادمانی تعاون کی بحالی کے لیے اہم موقع کے طور پر کام کرنا چاہیے تھا۔

🔹 تاہم، تین یورپی ممالک — برطانیہ، فرانس اور جرمنی — نے میکانزمِ ٹرگر (Snapback) کو فعال کرکے پابندیوں کی تیز رفتار بحالی کا عمل شروع کیا، جس سے ایران اور آژانس کے درمیان تعاون کی مثبت پیشرفت کو شدید نقصان پہنچا۔

🔹 چین کے نمائندے نے زور دیا کہ ایران کا جوہری مسئلہ صرف اسی وقت صحیح طور پر حل ہوسکتا ہے جب:

  1. ایران کے، NPT کے رکن کے طور پر، پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے جائز حق کا مکمل احترام کیا جائے، اور
  2. اس کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کی مکمل ضمانت دی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے