وادی کشمیر بھر میں بھارتی ایجنسی و پولسی کے چھاپے، 70 افراد گرفتار
جموں و کشمیر پولیس نے دہشتگرد نیٹ ورکس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران کشمیر بھر میں چھاپوں کے دوران 70 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں کے مقدمات میں ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والے درجنوں افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق چھاپے ہفتے کے روز سے شروع ہو کر آج تیسرے روز بھی جاری رہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان چھاپوں کا مقصد پاکستان سے منسلک دہشتگرد نیٹ ورکس کو تباہ کرنا ہے۔ اس دوران درجنوں رہائشی مکانات پر چھاپے مارے گئے جن میں اوور گراؤنڈ ورکرز، دہشت گردوں کے ہمدردوں اور پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کے رشتہ داروں کی املاک شامل ہیں۔ پولیس نے ان گھروں پر بھی کارروائی کی جہاں ماضی میں (انکاؤنٹرز) جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
جموں کشمیر پولیس حکام کے مطابق یہ قدم مقامی سطح پر دہشت گردی کو سہارا دینے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ریاست میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں پولیس نے 39 افراد کو متعدد مقامات سے مربوط کارروائیوں کے دوران حراست میں لے لیا۔ پولیس بیان کے مطابق انہیں دینگنی بل جیل بھیج دیا گیا ہے کیونکہ ان افراد کے خلاف امن عامہ اور سلامتی کے لئے نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی معتبر اطلاعات ملی تھیں۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں پولیس نے 21 دہشت گردوں کے معاونین کو غیر قانونی سرگرمیوں میں مدد دینے کے الزام میں گرفتار کیا جبکہ مزید 10 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ وہیں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں بھی اسی طرح کی تلاشی اور چھاپہ مار کارروائیاں مختلف مقامات پر انجام دی گئیں۔
کولگام میں پولیس نے او جی ڈبلیوز، یو اے پی اے (UAPA) اور پی ایس اے (PSA) کے تحت نامزد ملزمان، دہشت گردوں کے ہمدردوں، معاونین اور پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کے رشتہ داروں کے رہائشی مکانات پر چھاپے مارے گئے۔ ان میں سے آٹھ رشتہ داروں کو احتیاطی قوانین کے تحت جیل منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق متعدد مشتبہ افراد سے بھی پوچھ گچھ کی گئی اور کئی گھروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ اسی دوران پولیس نے تین اضلاع اننت ناگ، سوپور اور شوپیاں میں یو اے پی اے کے تحت ضمانت یافتہ ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے 36 درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں دہشت گردی اور اس کے معاون نیٹ ورکس کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کا حصہ ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق یو اے پی اے کے تحت گرفتار اور ضمانت پر رہا کئے گئے کئی افراد ضمانتی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
