سوئی گیس کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ، ایم کیو ایم پاکستان کا سخت ردعمل

n01246043-b.jpg

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان نے بہادرآباد مرکز سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں گھریلو اور کمرشل صارفین کے لیے سوئی گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ ناقابلِ قبول اور عوام پر شدید معاشی بوجھ ہے۔ مالی سال 2025-2026ء کے لیے گیس نرخوں میں 1962.65 روپے فی MMBTU اضافہ موجودہ مہنگائی اور بے روزگاری کی صورتحال میں شہری طبقات کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا۔ ترجمان کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے اوگرا کو تجویز دی گئی ہے کہ گھریلو صارفین سے گزشتہ سالوں کے خسارے کی رقم 34,249 ملین روپے کی صورت میں وصول کی جائے، جس کے نتیجے میں کراچی کے صارفین پر 57.87 فیصد اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ SSGC اور OGRA کی جانب سے لائن لاسز (UFG) اور انتظامی ناکامیوں کا ملبہ کراچی کے شہریوں پر ڈالنا کسی صورت قبول نہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان نے واضح کیا کہ گیس نرخوں میں یہ اضافہ شہری علاقوں کے ساتھ مسلسل وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی پالیسی کا تسلسل ہے۔ متحدہ نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت نہ صرف اس مجوزہ اضافہ کو فوری واپس لے بلکہ توانائی کے شعبے میں شفافیت، احتساب اور درست مالی نظم کو یقینی بنائے۔ ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں 11 نومبر بروز منگل اوگرا اور سوئی گیس کے اعلی حکام کے سامنے عوامی سماعت میں کراچی کے عوام کا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کیا جائے گا، جہاں ایم کیو ایم کے وکیل طارق منصور ایڈوکیٹ شہر کے 31 لاکھ سے زائد گیس صارفین کے حق میں دلائل دیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ وہ کراچی کے شہریوں کے جائز گیس کوٹے اور شرحِ قیمت میں شفاف اور منصفانہ نظام کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتی رہے گی اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے