اسرائیلی فوج میں بے سابقہ سیکیورٹی واقعہ؛ جنگ بندی کے بعد خفیہ معلومات اور حفاظتی پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی
اسرائیلی فوج میں بے سابقہ سیکیورٹی واقعہ؛ جنگ بندی کے بعد خفیہ معلومات اور حفاظتی پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی
🔸 صہیونی ٹی وی چینل 7 نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج میں ایک غیر معمولی اور سنگین سیکیورٹی واقعہ پیش آیا ہے، جو غزہ میں جنگ بندی کے تقریباً دو ہفتے بعد “انسانی غفلت اور لاپرواہی” کے باعث پیش آیا، اور اس کے نتیجے میں خفیہ سیکیورٹی و انٹیلیجنس اقدامات کی خلاف ورزی ہوئی۔
🔸 رپورٹ کے مطابق، جنرل ایال زامیر، جو اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہیں، نے واقعے کی جامع اور گہری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل کے ملٹری سنسر نے تحقیقات مکمل ہونے اور نقصان کی حد واضح ہونے تک واقعے سے متعلق کسی بھی تفصیل کے انکشاف پر پابندی لگا دی ہے۔
🔸 اگرچہ اسرائیلی ذرائع نے اس واقعے کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، مگر اسے “بے سابقہ” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سیکیورٹی و انٹیلیجنس نظام میں ایک بڑے رخنے یا دراندازی کا شبہ ہے۔ میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ موضوع کی حساسیت کے باعث فی الحال کسی بھی معلومات کو افشا کرنا ممکن نہیں۔
🔸 سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ شدید انسانی غلطی اور سنگین غفلت کا نتیجہ تھا، اور ابھی تک اس “مہلک غلطی” کے نقصانات کا تخمینہ لگانا ممکن نہیں۔
🔸 واقعے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ سرتیپ زامیر نے تحقیقات کو اپنی براہِ راست نگرانی میں کرانے کا حکم دیا، اور مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات سے بچاؤ کے لیے نئے حفاظتی ضوابط نافذ کیے۔
🔸 فوجی ذرائع کے مطابق، متعلقہ اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائیاں متوقع ہیں، اور چیف آف اسٹاف خود ذاتی طور پر تحقیقات کی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
