شہری کو برہنہ کرکے تشدد کرنے والوں میں کے پی پولیس کا اہلکار بھی ملوث نکلا

n01242283-b1.jpg

راولپنڈی میں شہری کو برہنہ کرکے زنجیروں میں جکڑنے اور تشدد کرنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ شامل کرتے ہوئے تفتیش انسپکٹر لیول کے آفیسر کو سونپ دی جبکہ گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم پولیس ملازم بھی ہے۔ تھانہ گنجمڈی میں درج شہری کو برہنہ کر کے تشدد کرنے کے مقدمے کی تفتیش انسپکٹر انوسٹی گیشنز سٹی سرکل عامر خالد کو سونپ دی گئی۔ مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہونے کے بعد تفتیش انسپکٹر کا اختیار ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم یاسر خان کو ویڈیوز میں شہری پر پائپوں اور ڈنڈوں سے تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ملزم یاسر کا سروس کارڈ بھی سامنے آ گیا جس کے مطابق ملزم یاسر نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کے پی کا اہلکار ہے۔

شناختی کارڈ پر درج ریکارڈ کے مطابق ملزم ڈھوک کشمیریاں راولپنڈی کا رہائشی ہے۔ مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ سمیت حبس بے جا میں رکھنے اور برہنہ کرکے ویڈیو بنانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ گرفتار 6 ملزمان کے نام بھی سامنے آگئے جن میں یاسر خان، ملک جنید ظہیر، فیصل مسیح، ثمر عباس، روحیل اور رب نواز عرف ننھا بھی شامل ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے گرفتار ملزم یاسر خان پولیس ملازم اور نیشنل پولیس فاؤنڈیشن میں تعینات ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے