بہار اسمبلی انتخابات کیلئے مجلس اتحاد المسلمین کی پہلی فہرست جاری

n01241321-b.jpg

جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی ہے۔ امن و امان پر اربوں خرچ کرنے کے باوجود امن قائم نہیں ہو رہا ہے۔ دہشتگردی کے واقعات کے بعد ذمہ داران کو معطل نہیں کیا جاتا۔ ہمارا کام صرف فاتحہ اور مذمت تک رہ گیا ہے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہونے کے بعد بھی کسی ذمہ دار یا افسر کو معطل نہیں کیا گیا۔ ہماری زندگی میں صرف فاتحہ خوانی اور مذمت کرنا رہ گیا ہے۔ بلوچستان میں ہر طرح کی دہشت گردی موجود ہے۔ گوادر میں مسلح لوگ فی گاڑی 15 ہزار روپے بھتہ لے رہے ہیں۔ انتظامیہ کہتی ہے یہ ہمارے لوگ ہیں، دہشت گردی نہیں ہیں۔ امن و امان پر فنڈز خرچ ہوتے ہیں، میں کس کے ہاتھ میں اپنا خون تلاش کروں۔ سالانہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود صوبے میں دہشت گردی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں امن کہیں دکھائی نہیں دیتا ہے۔ دہشت گردی کے متعدد واقعات ہونے کے بعد بھی کوئی افسر معطل نہیں کیا گیا۔ 80 ارب روپے امن و امان کے لیے دینے والوں سے پوچھنا چاہئے۔ شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کے باوجود امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے