اسرائیل کے وہ چار زخم جو غزہ پر نسلوں تک قائم رہیں گے

اسرائیل کے وہ چار زخم جو غزہ پر نسلوں تک قائم رہیں گے
🔹 آتشبس کے بعد سینکڑوں ہزار افراد جو جنگی حالات کی وجہ سے شہرِ غزہ چھوڑنے پر مجبور تھے، واپس لوٹ آئے۔ بہت سے لوگ اپنے اُن اہلِ خانہ سے دوبارہ ملے جو ان سے جدا ہو گئے تھے۔
🔹 دنیا بھر میں اور خاص طور پر غزہ میں بہت سے لوگوں نے اس باریکہ پر اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا جشن منایا، لیکن روزنامہ ہاآرتص نے پیر کے روز لکھا کہ گذشتہ دو برسوں میں اسرائیل کی جنگی حکمتِ عملی اور حملوں کی شدت نے غزہ کی زندگی کو بہت مشکل بنا دیا ہے اور اگر اس کی بحالی ممکن بھی ہو تو وہ طویل اور دردناک عمل ہوگا۔
🔹 اس صہیونی میڈیا نے زور دیا کہ اسرائیل نے غیر فوجی آبادیِ غزہ پر چار سنگین زدیں لگائی ہیں: قتلِ عام، تباہی، بے گھری، اور بھوک۔ ہر ایک کے اپنے اثرات ہیں جو دہائیوں تک نوارِ غزہ اور اس کے باشندوں پر برقرار رہیں گے۔ بحالی کے عمل میں غزہ کے لوگ، بین الاقوامی تنظیمیں اور وہ ممالک جو مدد کریں گے، انہی نتائج کے ساتھ نمٹنے پر مجبور ہوں گے۔