کشمیر کو پہلگام حملے سے پہلے کی حالت میں واپس آنے میں وقت لگے گا، عمر عبداللہ

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح پر نظرثانی سے اس مالی سال میں ریاست کی ٹیکس وصولی میں 1,000 کروڑ روپے تک کی کمی متوقع ہے۔ آج سرینگر میں FICCI کی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس اہم موضوع پر غور و فکر کے لئے جموں و کشمیر کو منتخب کرنے پر FICCI کی تعریف کی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ صرف جی ایس ٹی کی شرح پر نظرثانی سے ہماری آمدنی میں 9 سو سے ہزار کروڑ کی کمی ہوجائے گی اور جموں و کشمیر جیسی ریاست کے لئے، جو پہلے ہی خسارے میں ہے، یہ بہت بڑی رقم ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے نے جموں و کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، تاہم وزیراعلٰی نے امید ظاہر کی کہ معاملات اب مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو پہلگام دہشت گردانہ حملے سے پہلے والی ریاست میں واپس کرنے میں وقت اور کافی کوشش درکار ہوگی۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ 2025ء کے موسم گرما میں شدید بارشوں کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جولائی سے ستمبر تک جموں و کشمیر میں ہونے والی موسلادھار بارشوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی زراعت اور باغبانی کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معیشت کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جب جموں و کشمیر میں حالات اچھے ہوتے ہیں تو بہت اچھے ہوتے ہیں اور جب خراب ہوتے ہیں تو خوفناک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں یہ نہیں کہوں گا کہ ہم اس وقت سب سے نچلے مقام پر ہیں، لیکن ہم اس سال کے شروع میں اس کے بہت قریب پہنچ گئے تھے لیکن اب مجھے یقین ہے کہ صورتحال مثبت ہے۔