اسٹیبلشمنٹ اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاستدانوں کیلئے چھوڑ دے، حافظ نعیم

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں کو کہتے ہیں کہ قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں، 35 سال تک حکومت اسٹیبلشمنٹ کی رہی ہے اور اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے۔ سرحد پر کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، دونوں ممالک کی پالیسی کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ہیں، دونوں ممالک کو مذکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہیے تھا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ہمیں آپس میں لڑنا نہیں چاہیے، لڑانا سامراج کا کام ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا، افغانستان کے طالبان کو کہتا ہوں کہ بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا، بھارت پر یقین نہ کریں۔
پاکستان اور افغان حکام کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کریں، اپنی آزادی اور خود مختاری کا سودا نہ کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، لوگ شہید ہور ہے ہیں اور بھوکے ہیں، ٹرمپ نے کوئی معاہدہ پیش نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے مقابلے میں آنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے، حکمرانوں کو جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو تم خاموش رہے، کوئی یہ نہ سمجھے قوم کو غلام بنا دیا ہے۔ نیویارک کے میئر الیکشن، یورپ، سڈنی میں لوگ کھڑے ہیں، برطانیہ کے الیکشن کو غزہ کی صورت حال نے تبدیل کیا، ہمیں معلوم ہے کہ ٹرمپ کی جمہوریت کیا ہے، ملین ڈالر خرچ کرکے ٹرمپ اقتدار میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا و مغربی ممالک میں سرمایہ، دولت اور طاقت کا راج ہے، یورپ اور اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں کہ غزہ بمباری پر کیوں خاموش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے، جھوٹ کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر سچ آرہا ہے، 76 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کی مخالفت کی۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلام ایک نظام کا نام ہے، جو پوری دنیا میں پھیل رہا ہے، چہرے بدلنے سے نظام تبدیل نہیں ہوتا، مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور سامراج کے ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سب کو دعوت دے رہا ہوں 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پہنچیں، ہماری آواز ہے کہ بدل دو یہ نظام۔ ان کا کہنا تھا کہ وکیل کہاں سے کریں، کیونکہ ججوں کی قیمتیں لگ رہی ہیں، ججز خود انصاف کے لیے پھر رہے ہیں اور عدالتی نظام انصاف نہیں دے رہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نظام موجود ہے، ایسے لوگ موجود ہیں کہ انگریز کا بنایا عدالتی نظام تبدیل کرسکیں، بیوروکریسی کا سسٹم انگریز کا بنایا ہوا ہے، بیوروکریسی اور سرکاری افراد کے بینک بیلنس اور جائیدادیں بنتی ہیں، جو ہمارے جیبوں پر ڈاکا ہے۔