کوئٹہ، دھماکے میں جانبحق افراد کی لاشوں کے حصول کیلئے رقم دینی پڑی، متاثرہ شخص کا الزام

دھماکہ.jpg

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش دھماکہ کے متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ جانبحق ہونے والے دو افراد کی لاشیں ہسپتال سے حاصل کرنے کے لئے انہیں 16 ہزار روپے کی رشوت دینی پڑی۔ چند روز قبل کوئٹہ میں دھماکے میں حاجی نور محمد اور ان کے بیٹے صابر خان جانبحق ہوئے تھے۔ جن کی لاشیں سول ہسپتال میں موجود تھیں۔ حاجی نور محمد کے دوسرے بیٹے نیاز محمد بڑیچ نے غیر ملکی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں اپنے والد اور بھائی کی لاشیں حاصل کرنے کے لئے ہسپتال انتظامیہ کو غیر قانونی طور پر رقم ادا کرنی پڑی۔ انکا کہنا ہے کہ لاشوں کی حوالگی کے عمل کے دوران ایک شخص آیا اور ان سے 35 ہزار کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیسے دیئے بغیر لاشیں نہیں ملیں گی۔ نیاز محمد کا کہنا تھا کہ وہ رقم لینے والے شخص کو نہیں جانتے کیونکہ اس نے اپنی شناخت نہیں بتائی، لیکن سامنے آنے پر وہ اس شخص کو پہچان لیں گے۔ مذکورہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد مختلف حلقوں میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے اور متعدد افراد واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے