جماعت اسلامی کا نومبر میں عالمی اجتماع منعقد کرنے کا اعلان

جماعت-اسلامعلی.jpg

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ محمدﷺ اللہ کی شریعت لے کر آئے اور اس کے لیے جدوجہد کی۔ یہ شریعت قیامت تک کے لیے ہے۔ ہم بھی اسی شریعت کے نفاذ کے لیے کوشاں ہیں۔ جماعت اسلامی اسی مقصد کے لیے نومبر میں لاہور میں اجتماع ِ عام منعقد کر رہی ہے۔ شیطان انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ ہمارا مقابلہ شیطان اور اس کے نظام سے ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے اجتماع عام کا مقصد شیطانی و طاغوتی قوتوں کے مقابلے کے لیے تیاری کرنا ہے۔ جماعت اسلامی کا اجتماعِ عام تاریخی اور عظیم الشان ہوگا۔ ملک بھر سے لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔ خیبر پختونخوا جنوبی سے بھی ہزاروں افراد پر مشتمل قافلے لاہور کی طرف عازمِ سفر ہوں گے۔ اجتماع سے دنیا کو بتائیں گے اسلام کا نظام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں پوری انسانیت کے لیے نافع ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ ڈویژن اور بنوں ڈویژن میں شامل اضلاع کے ذمہ داران کے الگ الگ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک اور نائب امیر حاجی اختر علی شاہ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں اضلاع کو اجتماعِ عام کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور اہداف تقسیم کیے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کا مزید کہنا تھا کہ عالم اسلام کی تمام تحریکوں کے قائدین اجتماع عام میں شریک ہوں گے، فلسطین کے لیے کام کرنے والی تمام عالمی تنظیموں کو بھی اس اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی جائے گی، اجتماع سے دنیا کو بتائیں گے کہ اسلام کا نظام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں پوری انسانیت کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا، تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں کے لیے آواز بلند کررہی ہے، کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے ذمہ داران اور کارکنان کو ہدایت کی کہ اجتماعِ عام کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔ گھر گھر، گلی گلی، ہر چوک، چوراہے، مسجد، حجرے، کھیل کے میدانوں اور عوامی مقامات تک پہنچیں اور عوام کو جماعت اسلامی کے اجتماعِ عام میں شرکت کی دعوت دیں۔ سوشل میڈیا پر بھی عوام کو آگاہ کریں اور انہیں اجتماعِ عام میں شریک کروانے کی کوشش کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے