29 لاکھ پاکستانیوں کا بیرون ملک منتقل ہونا ترقی کی دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، کاشف سعید شیخ

جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے تین برسوں میں 29 لاکھ پاکستانیوں کا بیرون ملک منتقل ہو جانے کو ملک میں امن اور معاشی ترقی کی دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ اور خراب طرز حکمرانی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پیٹرول، گیس، کوئلہ اور زراعت سمیت قدرتی دولت سے مالا مال اور ایٹمی طاقت کے حامل ملک کے عوام پینے کے صاف پانی، صحت، تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم اور مٹھی بھر کچے و پکے کے ڈاکوﺅں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ حکومت کے پہلے 16 ماہ میں قرضوں میں 13 ہزار 78 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ہر پاکستانی 3 لاکھ 2 ہزار روپے کا مقروض ہے، آئی ایم ایف کے فرمائشی پروگرام پر عمل کرتے ہوئے بجلی، گیس و پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ٹیکسوں کی بھرمار کرکے عوام کی زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ چینی، آٹا، دالیں، گوشت سمیت روزمرہ اشیائے خورنوش عام آدمی کے دسترس سے دور ہوتے جا رہے ہیں، غریب آدمی کا اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنا بھی مشکل ہو چکا ہے، دوسری جانب حکمرانوں و بیروکریسی کی مفت خوری اور شاہانہ طرز زندگی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے کرپشن فری اقدامات کے ساتھ سودی نظام معیشت، وی آئی پی کلچر و ڈاکو راج کا خاتمہ عدل و انصاف کے نظام کا قیام اور کفایت شعاری و سادگی کی پالیسی اپنائے، تاکہ عام آدمی کوئی سکھ کا سانس لے سکے۔