کراچی، شہریوں کا اغوا برائے تاوان، ایکبار پھر پولیس کے ملوث ہونیکا انکشاف

شہر قائد میں ایک بار پھر اغوا برائے تاوان کی واردات میں پولیس کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شاہ لطیف ٹاؤن میں شہریوں نے تاوان کی رقم وصول کرنے کیلئے آنے والے ایک شخص کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور موبائل ویڈیو بنالی، جبکہ شہریوں کے ہتھے چڑھنے والے شخص نے خود کو ایس ایچ او کی "پرائیویٹ پارٹی” کا حصہ قرار دیا۔ منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھے گئے شخص نے اپنی شناخت باسط کے نام سے بتائی، باسط نامی شخص نے ایس ایچ او تھانہ شاہ لطیف ضمیر کھاوڑ کی پرائیویٹ پارٹی کا حصہ ہونے کا اعتراف کیا۔ اس نے بتایا کہ سلیم چانڈیو صاحب کے ساتھ مل کر شہریوں کو اغوا کیا اور انہیں تھانے کے قریب ایک جگہ پر رکھا گیا۔ باسط نے یہ بھی اعتراف کیا کہ مغوی افراد کو دو روز قبل اغوا کیا گیا تھا، جبکہ پولیس کی مبینہ پرائیویٹ پارٹی میں شامل شخص باسط نے مغوی شہری کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہونے پر بھی لا علمی کا اظہار کیا۔
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پو تھانہ شاہ لطیف کے اہلکاروں نے تاوان کی رقم اکاؤنٹ میں ارسال کرنے کا بھی بولا۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایس ایس پی ملیر خالق پیرزادہ نے فوری طور پر اس کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے متعلقہ پولیس افسر کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے اور ڈی ایس پی ملیر سٹی کو واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ایس ایس پی ملیر نے کہا ہے کہ اگر پولیس افسر واقعے میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔