قطر کا ۴۰۰ ملین ڈالر کے تحفے پر پچھتاوا؟

IMG_20250910_225218_815.jpg

قطر کا ۴۰۰ ملین ڈالر کے تحفے پر پچھتاوا؟
🔹روزنامہ ایندیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے حملے نے دوحہ، جو خلیج فارس میں پہلے ایک محفوظ علاقے کے طور پر جانا جاتا تھا، کو نشانہ بنایا اور عرب اتحادیوں میں صدمہ پیدا کیا۔ اس حملے سے تل ابیب اور واشنگٹن کے تعلقات پر بھی دباؤ بڑھ گیا، اور امریکہ کی قطر کو دی گئی سیکورٹی ضمانتوں پر سوالیہ نشان لگ گیا۔

🔹رپورٹس کے مطابق قطر نے گزشتہ برسوں میں امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے تقریباً ۱۰۰ ارب ڈالر سرمایہ کاری کی تھی، خاص طور پر اس کے بعد کہ جون ۲۰۱۷ میں ٹرمپ نے قطر پر "اعلیٰ سطحی دہشت گردی کی مالی معاونت” کا الزام لگایا تھا۔

🔹یہ سلسلہ مئی ۲۰۲۴ میں عروج پر پہنچا، جب ٹرمپ دوحہ کے دورے کے دوران ایک ۴۰۰ ملین ڈالر کا لگژری جیٹ حاصل کیا، جو عارضی طور پر ایئر فورس وان کا متبادل تھا۔ اس اقدام نے غصہ پیدا کیا کیونکہ اوباما کے دور میں آرڈر کیے گئے نئے طیارے کی ترسیل ملتوی ہوگئی تھی۔ اس لگژری جیٹ کو بعد میں "پرندہ محل” کا لقب دیا گیا۔

🔹ایندیپینڈنٹ نے مزید لکھا کہ اب قطر ممکنہ طور پر اس سخاوت پر پچھتائی ہوئی ہے، حالانکہ ابتدائی طور پر اس تحفے کو "بغیر شرط و شروط” قرار دیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے