ٹرمپ نے اہم معاہدوں کے ذریعے جنرل عاصم منیر کے ساتھ نئی دوستی کو دوگنا کردیا، امریکی میگزین

دی نیشنل انٹرسٹ نامی امریکی میگزین نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب پالیسیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم اقتصادی معاہدوں کا اعلان کرکے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ اپنی نئی دوستی کو دوگنا کردیا ہے۔ امریکی میگزین دی نیشنل انٹرسٹ نے پاکستان کی کامیاب سفارتی پالیسیوں اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ثابت قدم قیادت کو سراہتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارت کو حالیہ محاذ پر پاکستان سے بھاری دھچکا لگا ہے۔
میگزین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اور اسٹریٹجک ڈپلومیسی کے ذریعے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعات میں ثالثی کے کردار کو سراہا۔ امریکی میگزین نے لکھا امریکی صدر کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کا پاکستان نے خیرمقدم کیا اور امریکی صدر کو نوبل امن انعام کیلئے نامزد کیا لیکن بھارت جنگ بندی اور قیام امن کیلئے امریکی صدر کے کردار سے انکاری رہا تاہم جنگ بندی کے بعد امریکی صدر کی دعوت کے باوجود نریندر مودی نے واشنگٹن کا دورہ نہیں کیا۔
بھارتی وزیراعظم کے اس طرز عمل پر ڈونلڈ ٹرمپ کو غصہ تھا، مودی کے انکار کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وائٹ ہائوس میں میزبانی کی اور اس خوشگوار تعلقات کے ایک ماہ بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اہم اقتصادی معاہدوں کا اعلان کرکے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ اپنی نئی دوستی کو دوگنا کردیا اور اس کے ساتھ ہی روس سے تیل کی خریداری پر بھارت پر ٹیرف بڑھا دئیے گئے۔
میگزین نے مزید لکھا کہ امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے، جو واشنگٹن کی جانب سے بھارت سے دوری کے واضح اشارے کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ پاکستانی تجزیہ کاروں کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت اور موثر سفارتی اقدامات نے نہ صرف ملک کی ساکھ مضبوط کی بلکہ بھارت کے خلاف اہم بین الاقوامی سیاسی دبائو بھی پیدا کیا۔