بھارتی آبی جارحیت، ستلج، راوی اور چناب میں سیلاب، ہزاروں بستیاں زیرآب

n01229257-b.jpg

بھارت کی جانب سے دریاؤں میں بغیر اطلاع پانی چھوڑنے کے باعث پاکستان میں شدید آبی بحران پیدا ہوگیا ہے، دریائے ستلج، راوی اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سیلاب کے نتیجے میں دریا کنارے کی درجنوں بستیاں زیر آب آ گئیں، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، جبکہ مختلف اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کے مطابق ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کے ریلا کی اطلاع ہے۔

راوی میں بھی پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، جس کے باعث گنڈا سنگھ کے قریب 50 سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں، متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی منتقلی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ اوکاڑہ اور بورے والا کے قریب حفاظتی بند پانی کے دباؤ کی شدت برداشت نہ کر سکے اور ٹوٹ گئے، بہاولنگر، منچن آباد، بابا فرید پل، بھوکاں پتن اور عارف والا میں بھی تباہی کے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں، جہاں دریا کے ریلے نے کھڑی فصلوں کو بہا کر رکھ دیا ہے۔

بھارت کی جانب سے دریائے راوی پر قائم تھین ڈیم کے تمام گیٹس کھول دیے گئے جس کے باعث کوٹ نیناں سے 2 لاکھ 10 ہزار کیوسک پانی دریائے راوی میں داخل ہو چکا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق 24 گھنٹوں میں کوٹ نیناں کے مقام پر بہاؤ میں اضافہ ہوگا، جسڑ شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب گزرے گا۔ دوسری جانب راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک جب کہ شاہدرہ پر 40 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، چشتیاں اور احمد پور شرقیہ میں متعدد بند ٹوٹ چکے ہیں جبکہ خیرپور ڈاہا پل بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

علاوہ ازیں دریائے چناب بھی بپھرنے لگا ہے، چنیوٹ کے قریب اس کا بہاؤ 1 لاکھ 10 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ ہیڈ مرالہ پر ریلا داخل ہونے سے سرحدی دیہات میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، شکرگڑھ، فیروزوالا اور دیگر نشیبی علاقوں میں ضلعی انتظامیہ متحرک ہو چکی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہے اور ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے