اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنیوں نے اپنے حالیہ آپریشن میں ایک نئے میزائل کا استعمال کیا ہے

نیا-مزاعل.png

جس میں ایک سے زیادہ وار ہیڈز ہیں اور اسرائیلی ڈیفنس سسٹمز اسے مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

اخبار "یدیعوت احرونوت” نے آج ہفتے کے روز رپورٹ دیا کہ یمنیوں نے گزشتہ رات کے آپریشن میں ایک ایسا میزائل استعمال کیا ہے جو زیادہ اونچائی پر کئی حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے اور ایک کلسٹر کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے گزشتہ رات اعلان کیا تھا کہ اس ملک کی افواج نے فلسطینی عوام کی حمایت میں اسرائیلی ہوائی اڈے "بن گوریون” کو ایک ہائپرسونک میزائل "فلسطین 2” سے نشانہ بنایا ہے۔

یدیعوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق، ڈیفنس سسٹمز اس میزائل کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہے ہیں اور میزائل کے کچھ حصے تل ابیب کے قریب "گیناتون” علاقے میں گرے ہیں۔ اس اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ اگرچہ اب تک ہلاکتوں کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے، لیکن حصوں کے بکھراؤ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میزائل میں پیچیدہ صلاحیتیں استعمال کی گئی ہیں۔

اسرائیلی فوج اس وقت ڈیفنس سسٹمز کی اس میزائل کو روکنے میں ناکامی کی وجہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور ساتھ ہی فوجی ماہرین اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا میزائل میں کلسٹر گولہ بارود تھا اور اس کے بکھراؤ کا طریقہ کس قسم کے خطرات پیدا کر سکتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے