شام کے باغی اور نئے کرنسی نوٹ

کرنسی-نوٹ.png

بصیر نیوز کے مطابق، اطلاعات کے مطابق شام کے باغی حکومت کے مرکزی بینک کا ارادہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں نئے بینک نوٹ گردش میں لائے جائیں، جس کے عمل میں قومی کرنسی سے دو زیرو ہٹا دیے جائیں گے۔
روئٹرز نے آگاہ ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بینک نوٹوں کی طباعت روسی کمپنی "گوزناک” کے ذریعے کی جائے گی، جس نے پہلے بھی اس ملک میں کرنسی کی طباعت کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ یہ اقدام دسمبر 2024 میں "بشار الاسد” کی حکومت کے گرنے اور "ابو محمد الجولانی” کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد تبدیلیوں کی علامت اور ملک میں نئی سیاسی دور کے آغاز کے طور پر کیا جائے گا۔شام کے مرکزی بینک نے 12 ماہ کی عبوری مدت کا تعین کیا ہے تاکہ پرانے اور نئے بینک نوٹ دونوں ایک ساتھ استعمال ہو سکیں۔ تاہم، کچھ ماہرین نے روئٹرز سے بات چیت میں خبردار کیا ہے کہ بینک نوٹوں کی تبدیلی کچھ صارفین، خاص طور پر بزرگ شہریوں، کو الجھن میں ڈال سکتی ہے۔ اس لیے، کچھ نے تجویز پیش کی ہے کہ زیرو ہٹانے کے بجائے اعلیٰ قیمت کے بینک نوٹ (جیسے 20 ہزار یا 50 ہزار لیرا) کی طباعت ایک عملی اور کم لاگت کا حل ہو سکتا ہے۔
فی الحاق، شام کی مارکیٹ میں ہر ڈالر تقریباً 10 ہزار لیرا کے عوض خریدا جا رہا ہے، اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ملک کے عوام روزمرہ کی خریداری کے لیے بینک نوٹوں کے بڑے بیگ اٹھاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے