یوکرائن ایک تاریخی دو راہے پر

اوکراین.webp

روس اور امریکہ کے درمیان حالیہ مذاکرات کے بعد، تنازعہ کے خاتمے کے دو ممکنہ منظرنامے سامنے آئے ہیں، جن میں سے ہر ایک کے یوکرائن کی سلامتی، خودمختاری اور سیاسی مستقبل پر مختلف اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

پہلا منظرنامہ: زمینی نقصان کے باوجود خودمختاری برقرار رکھنا
اس صورت میں، یوکرائن اپنے مشرقی علاقوں کے کچھ حصوں کو روس کے حوالے کر سکتا ہے، لیکن ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر برقرار رہے گا۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یوکرائن بتدریج اس حقیقت کو تسلیم کر رہا ہے کہ وہ اپنی تمام کھوئی ہوئی زمین واپس لینے کے قابل نہیں ہے۔ صدر زیلنسکی نے مغربی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں کچھ علاقوں پر بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

مغربی ممالک، جنہوں نے روس کے زیر کنٹرول علاقوں کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، ممکن ہے کہ عملاً روس کے کنٹرول کو قبول کر لیں۔ یہ صورتحال 1953 میں کوریائی جنگ کے اختتام سے ملتی جلتی ہے، جہاں جزیرہ نما کوریا تقسیم ہو گیا تھا، لیکن جنوبی کوریا امریکی حمایت کے تحت اپنی خودمختاری برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

دوسرا منظرنامہ: خودمختاری کا نقصان
اس خطرناک امکان میں، یوکرائن نہ صرف اپنی زمین کھو سکتا ہے بلکہ اپنی حقیقی خودمختاری بھی کھو سکتا ہے۔ روس نے یوکرائن کی فوجی طاقت کو محدود کرنے، اسلحہ کم کرنے اور یہاں تک کہ اس کے سیاسی نظام میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر یہ منظرنامہ سچ ہوا، تو یوکرائن روس کے زیر اثر ایک کمزور ریاست بن سکتا ہے، جس کی خارجہ اور داخلی پالیسیاں ماسکو کے اشارے پر چلیں گی۔

مذاکرات کی موجودہ صورتحال
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ روس، ڈونیٹسک کے مکمل کنٹرول پر اصرار کر رہا ہے، جبکہ خیرسن اور زاپوریژیا میں اپنی پیش قدمی روکنے پر رضامند ہے۔ امریکہ ممکنہ طور پر اس مطالبے کو قبول کر لے، جس کے بدلے میں یوکرائن کو سلامتی کی یقین دہانیاں دلائی جائیں گی۔ تاہم، زیلنسکی نے ڈونباس کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے، کیونکہ یہ خطہ یوکرائن کے دفاعی نظام کے لیے اہم ہے۔

آئندہ ہفتے واشنگٹن میں امریکہ، یوکرائن اور یورپی رہنماؤں کی ایک اہم میٹنگ ہوگی، جس کے نتائدہ سے تنازعہ کے حل کا راستہ واضح ہو سکتا ہے۔ فی الحال، پہلا منظرنامہ زیادہ ممکن نظر آتا ہے، لیکن زیلنسکی کی مزاحمت اور مغربی حمایت پر انحصار کرتے ہوئے حتمی نتیجہ غیر یقینی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے