شیخ نعیم قاسم کا لبنانی حکومت کو انتباہ

نعیم-قاسم.png

بیروت (بصیر نیوز) حزب اللہ لبنان کے نائب سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اربعین حسینی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ لبنانی حکومت اسرائیل کے منصوبوں کی تکمیل میں مصروف ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ دور حاضر کے امام حسینؑ یعنی امام خامنہ ای کے ساتھ کھڑی ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ "امام حسینؑ کی شہادت صرف ایک فرد کا واقعہ نہیں تھی بلکہ پوری امت مسلمہ کے احیاء کا سبب بنی۔ آج ہمیں دو راستوں میں سے انتخاب کرنا ہے: یا تو ہم امام حسینؑ کے جھنڈے تلے کھڑے ہوں یا پھر یزید کے۔ ہم نے امام خمینیؒ، امام خامنہ ای اور شہید سید حسن نصراللہ کے راستے کو چنا ہے۔”

حزب اللہ کے رہنما نے 2006 کی 33 روزہ جنگ کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ جنگ ارادے کی فتح تھی جس نے اسرائیل کو 17 سال تک اپنے گھٹنوں پر لا کھڑا کیا۔ ہم جمہوری اسلامی ایران کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا اور حاج قاسم سلیمانی جیسے عظیم شہیدوں کو ہمارے لیے قربان کیا۔”انہوں نے فلسطین کو مقاومت کا قبلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "فلسطین ہماری جدوجہد کا مرکز ہے اور اسرائیلی جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام اپنی سرزمین کے مالک کی حیثیت سے فتح یاب ہوں گے۔”

 

شیخ قاسم نے موجودہ لبنانی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت کا مقاومت کو غیر مسلح کرنے کا فیصلہ درحقیقت اسرائیل کے منصوبوں کی تکمیل ہے۔ کیا حکومت نتانیاہو کی تعریفیں سن کر خوش ہوتی ہے؟ اگر آپ لبنان کا دفاع نہیں کر سکتے تو کم از کم مقاومت کو راستہ تو چھوڑ دیں۔”انہوں نے واضح کیا کہ "مقاومت کبھی اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اسے کربلا کے انداز میں لڑیں گے اور اس امریکہ-اسرائیل کے منصوبے کو ناکام بنائیں گے۔”

آخر میں شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیا کہ "کسی بھی ممکنہ انتشار اور خانہ جنگی کی ذمہ دار موجودہ لبنانی حکومت ہوگی جو اپنے فرائض سے منہ موڑ رہی ہے اور ملک کو دشمن کے حوالے کر رہی ہے۔”

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے