امریکی میڈیا کا اعتراف: ایران کو نظرانداز کرنے والا امریکی منصوبہ ناکام

download.webp

واشنگٹن (بصیر نیوز) ایک امریکی میڈیا ادارے نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ ایران کو نظرانداز کرتے ہوئے اسرائیل کو مرکز بنانے والا ہند-یورپ تجارتی راہداری منصوبہ مکمل ناکامی کا شکار ہوچکا ہے۔

ترکی کے مصنف سلیمان کاران نے امریکی ویب سائٹ ‘دی کریڈل’ میں شائع ہونے والے اپنے مضمون "لامتناہی سڑک” میں لکھا ہے کہ ہند-مشرق وسطیٰ-یورپ تجارتی راہداری (IMEC) ابتدا ہی سے تضادات کا شکار تھی جو اب غزہ جنگ اور ایران کے خلاف صہیونی جارحیت کے بعد سیاسی اور تکنیکی رکاوٹوں میں الجھ چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فروری 2025 میں نریندر مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات میں اس منصوبے کو دوبارہ اجاگر کیا گیا تھا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ راہداری ہندوستان سے اسرائیل، اٹلی اور پھر امریکہ تک جائے گی جس میں بندرگاہیں، ریلوے لائنیں اور سمندری کیبلز شامل ہوں گے۔  یہ منصوبہ سب سے پہلے 2023 میں G20 اجلاس کے موقع پر پیش کیا گیا تھا جس کا مقصد ہندوستانی بندرگاہوں کو یورپ سے ملانا تھا۔ اس میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن اور اسرائیل کو شامل کیا گیا تھا جبکہ ایران، ترکی اور مصر جیسے اہم ممالک کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ منصوبہ درحقیقت چین کے "بیلٹ اینڈ روڈ” منصوبے کا متبادل بنانے کی ناکام کوشش تھی۔ امریکہ کا بنیادی مقصد ایران کو علاقائی معاشی مساوات سے کاٹنا، چین کے اثر کو محدود کرنا اور عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر مجبور کرنا تھا۔  تاہم اسرائیل کی غزہ میں جاری جنگ، یمنی انصاراللہ کی بحیرہ احمر میں مداخلت اور خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعات نے اس منصوبے کو عملی طور پر ناقابل عمل بنا دیا ہے۔ عرب ممالک کے عوامی دباؤ میں آنے، مالی وسائل کی کمی اور شراکت دار ممالک کے درمیان اختلافات نے بھی اس کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

 

ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ امریکہ کی ایک اور ناکام کوشش ثابت ہوا ہے جس کا مقصد خطے میں چین اور ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنا تھا۔ اس کی ناکامی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی اقتصادی یا تجارتی منصوبہ ایران جیسے اہم کھلاڑی کو نظرانداز کرکے کامیاب نہیں ہو سکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے