ہماری واحد امید امریکہ ہے، عمران خان کے بیٹے کا انٹرویو میں اظہار خیال

n01223966-b.jpg

پونچھ میں بدھ کو دو دہشت گردوں کے مارے جانے پر جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ تو چلتا رہے گا۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ آپ ان سے سوال پوچھئے، جن لوگوں نے 2019ء میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے 370 ہٹنے پر ساری دہشت گردی ختم ہوجائے گی، آج 370 کو ہٹائے ہوئے تقریباً 6 سال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی دہشتگرد مار گرائے جا رہے ہیں، تو کہیں نہ کہیں اس وقت کہنے میں اور آج کی حقیقت میں فرق ہے۔ دراصل عمر عبداللہ بدھ کو گجرات کے احمدآباد پہنچے۔ یہاں پر میڈیا نے ان سے "آپریشن سندور” اور دو دہشت گردوں کے مارے جانے سے متعلق سوال پوچھا تھا۔ پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ بحث ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جس پر مودی حکومت کو جواب دینا ہوگا، خاص طور پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے کچھ دن پہلے یہ اعتراف کیا کہ پہلگام میں انٹلی جنس اور سکیورٹی کی ناکامی ہے، اگر یہ ناکامی ہوئی تو کوئی نہ کوئی تو اس کے لئے قصوروار ہے۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ گزشتہ 35-30 سالوں میں دیکھیں تو جموں و کشمیر میں جب بھی ٹورازم (سیاحت) دوبارہ شروع ہوئی، تین اہم جگہ ہیں، جہاں سے لوگ کشمیر آنا پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین جگہ گجرات، مہاراشٹر اور مغربی بنگال ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے