ہماری واحد امید امریکہ ہے، عمران خان کے بیٹے کا انٹرویو میں اظہار خیال

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد جیل میں انتہائی خراب حالات میں ہیں اور ان کی صحت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ عمران خان کی رہائی کیلئے صرف امریکا سے امید ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے Just The News کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں قاسم خان نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کسی ممکنہ راستے کی تلاش میں ہیں کیوں کہ وہ اس وقت حالات خراب ہیں اور لگتا ہے کہ یہ حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔
قاسم خان نے انٹرویو میں اپنے والد کی جسمانی صحت، قید کے ماحول اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر گہری تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ صورتحال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ بانی پی ٹی آئی گذشتہ ڈیڑھ برس سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کے خلاف پاکستان کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔ عمران خان کے صاحبزادے نے عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی میڈیا سے اپیل کی کہ وہ ان کے والد سے متعلق سیاسی انتقامی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔
قاسم خان نے انٹرویو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرینل سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے ہماری بات مکمل توجہ سے سنی۔ ہم اس وقت امریکا سے مدد کی امید رکھتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے نے انٹرویو کے دوران دعوٰی کیا کہ فروری 2024 کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، اور عمران خان کے جیل میں ہونے کے باوجود پی ٹی آئی نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ واضح رہے کہ قاسم خان اور ان کے بھائی سلیمان خان نے رواں سال مئی میں پہلی بار اپنے والد کی قید کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ رواں ماہ دونوں بھائیوں نے امریکہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی قانون سازوں سے ملاقاتیں کیں اور عمران خان کی رہائی کے لیے حمایت طلب کی۔