نوجوانوں کی امیدیں اور خواب پُرامن ماحول میں ہی پروان چڑھ سکتے ہیں، منوج سنہا

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک کشمری کلچر پروگرام کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز کے تعاون سے کشمیر یونیورسٹی جلد ہی خطاطی کا ایک ڈپلومہ کورس شروع کرے گی، جس کا مقصد وادی کی صدیوں پرانی فنی روایات کو زندہ کرنا ہے۔ ایل جی نے یہ اعلان بارہمولہ میں منعقدہ ایک تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا، جس نے ان کے مطابق ثقافتی شرکت میں عالمی ریکارڈ بھی حاصل کیا تھا۔ ایل جی نے کہا کہ میں آج کی تقریب کے لئے بھارتی فوج اور ضلعی انتظامیہ، بارہمولہ کو مبارکباد دینا چاہوں گا، جس نے ایک عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ نوجوانوں کی امیدیں اور خواب صرف پُرامن ماحول میں ہی پنپ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حمایت یافتہ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی نے جموں و کشمیر کا امن، ترقی اور نوجوانوں کی امنگوں کو چھین لیا تھا، اب جموں و کشمیر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب جموں و کشمیر کے امیر ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کی کوششوں میں ایک اہم لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا "مجھے یقین ہے کہ یہ تقریب اس فن کی بقا کے لئے ایک بہت بڑا تعاون ہو گی جو یہاں پروان چڑھ رہا تھا”۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی کے احیاء کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لئے انتظامیہ کشمیر یونیورسٹی اور کلچرل اکیڈمی کے ذریعے رسمی طور پر آرٹ کی شکل میں ڈپلومہ کورس شروع کرے گی۔
ایل جی نے کہا کہ تربیت صرف علمی نہیں ہونی چاہیئے بلکہ اس کی جڑیں نسلوں میں منتقل ہونے والے مستند فنکارانہ علم میں ہونی چاہئیں، ایسے اساتذہ، جو ان فنون کے علمبردار ہیں، طلباء کو اس فن کی تربیت دیں۔ منوج سنہا نے مزید کہا کہ کورس اور اس کے ٹرینرز کی مدد کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ مستقبل کے فنکاروں کی پرورش کے لئے ایک پائیدار پلیٹ فارم بن جائے، اس کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی جیسے روایتی فن کو فروغ دینا جموں و کشمیر میں ثقافتی بااختیار بنانے اور نوجوانوں کی شمولیت کے وسیع تر وژن کا ایک لازمی حصہ ہے۔