سفر اربعین پر پابندی کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اچانک زمینی راستوں کو بند کرنا اور زائرین اربعین حسینیؑ پر پابندی لگانا کسی صورت قبول نہیں، یہ عمل حکومتی انتظامی نااہلی اور عالمی اربعین حسینیؑ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹریٹ میں صوبائی و ڈویژنل رہنماؤں، زیارات ٹریولر و ٹور آپریٹرز سندھ اور پلگرمز ایسوسی ایشن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی، علامہ اصغر شہیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی و دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھر سے ہزاروں زائرین ہر سال اربعین کے موقع پر براستہ سڑک ایران و عراق کا سفر کرتے ہیں، زائرین کے اربوں روپے جو ویزہ، ٹرانسپورٹ اور دیگر تیاریوں پر خرچ ہوچکے ہیں، اس نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا۔؟ انہوں نے کہا کہ حالیہ ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے۔؟ کیا وہ صرف کاغذی دعوے تھے۔؟ اگر حکومت نے سفری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تو اب پیچھے ہٹنے کا جواز کیا ہے۔؟ یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ بلوچستان خرابی حالات پر انڈیا و اسرائیل کے بیانیہ کو تقویت دے رہے ہیں۔
صدر ایم ڈبلیو ایم سندھ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے اپنے بیانات میں تضاد ہے، ایک جانب یہ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں دہشتگرد قانون کی گرفت میں ہیں اور ایک ایس ایچ او بھی انہیں قابو کرسکتا ہے، دوسری جانب ان کو زمینی راستوں پر دہشتگردی کا خطرہ نظر آنے لگا ہے، اگر صوبے کے حالات اتنے ہی خراب ہیں تو آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے ایسے اقدامات کر رہی ہے، زائرین کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول کریں گے، زمینی راستوں سے جانے والے زائرین پر لگائی جانے والی پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں سالہائے گذشتہ کی طرح لاکھوں زائرین اربعین امام حسین علیہ السلام زیارت کیلئے عراق جائیں گے، اسی طرح سندھ بھر سے ہزاروں زائرین کے کاروان زمینی سفر کیلئے اپنے انتظامات مکمل کرچکے ہیں، ان عزاداروں کی سفری آسانیوں کیلئے ملت جعفریہ کے مختلف اداروں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں اور بارڈرز پر عارضی انتظامات کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، جس میں زائرین کے کھانے پینے، عارضی آرام گاہوں اور طبی سہولیات انتظامات کئے جانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زائرین کو تحفظ فراہم کرے اور زمینی سفر کرنے والوں پر سے پابندی کو فوراً ہٹایا جائے، اس حوالے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہیں، پہلے مرحلے میں سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کیا جائے گا، بندش کو ختم نہیں کیا گیا تو دھرنوں کا اعلان کریں گے۔