امریکی فوج کی ایک رپورٹ:

🔻 امریکی فوجی رپورٹ: ایران و اسرائیل کی 12 روزہ جنگ نے امریکہ کے میزائل ذخائر کو خطرناک حد تک کم کر دیا
طبق امریکی فوج کی ایک رپورٹ:
🔹️گزشتہ ماہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران، امریکہ نے مغربی ایشیا میں تعینات متعدد تھاد (THAAD) یونٹس سے 150 سے زائد ضدِ بیلسٹک (اینٹی بیلسٹک) انٹرسپٹر میزائل فائر کیے۔ یہ تعداد، THAAD سسٹم کے لیے فوج کی جانب سے آرڈر کیے گئے تمام انٹرسپٹرز کا تقریباً ایک چوتھائی ہے۔
🔹️اسی دوران، امریکی بحریہ نے بھی تقریباً 80 عدد RIM-161 اسٹینڈرڈ میزائل 3 (SM-3)، جو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل ہیں، فائر کیے۔ جبکہ امریکی بحریہ کے پاس SM-3 بلاک IA، IB اور IIA کی مجموعی طور پر صرف چند سو یونٹس موجود ہیں۔
🔹️کمپنی ریتیون سال 2030 تک صرف 55 اضافی SM-3 Block IB اور 12 SM-3 Block IIA میزائل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے — جو کہ پیداوار کی انتہائی سست رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔
🔹️یمن اور ایران کے ساتھ حالیہ جھڑپوں، اور ریتیون و لاک ہیڈ مارٹن کی سست میزائل پیداوار کی رفتار کے باعث، امریکہ کے پاس موجود انٹرسپٹر میزائلوں کا ذخیرہ شدید متاثر ہوا ہے۔ یہ صورتِ حال ممکنہ طور پر 2027 میں چین کے ساتھ ہونے والی ممکنہ جنگ کے تناظر میں امریکہ کے لیے انتہائی خطرناک سمجھی جا رہی ہے۔