ہندوستانیوں کو نظرِ ثانی پر مجبور ہونا پڑا

ہندوستانیوں کو نظرِ ثانی پر مجبور ہونا پڑا
▪️ ہند و پاک جنگ، جس میں بھارتی فضائیہ کو متعدد فضائی جھڑپوں میں جدید ترین مغربی جنگی طیاروں — جیسے چوتھی نسل کے فرانسیسی رافال طیارے — کے باوجود چینی جنگی طیاروں کے مقابلے میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا،
اس نے بھارتیوں کو مغربی دفاعی صنعتوں خصوصاً فرانس سے فوجی خریداری کے فیصلوں پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
▪️ بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت 114 کثیرالمقاصد جنگی طیاروں (MRFA) کی خریداری کے منصوبے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،
اور یہ خریداری ٹینڈر کے بجائے بین الحکومتی معاہدوں کے تحت کی جائے گی۔
پہلے، فرانسیسی جنگی طیارہ Dassault Rafale F4 کو اس پروگرام کا مرکزی امیدوار سمجھا جا رہا تھا،
لیکن اب منصوبہ بنایا گیا ہے کہ صرف 60 Rafale F4 خریدے جائیں گے،
اور باقی 60 طیارے پانچویں نسل کے جنگی طیارے ہوں گے جو کسی دوسرے غیر ملکی شراکت دار سے براہِ راست خریدے جائیں گے۔
▪️ ممکنہ امیدواروں میں امریکی F-35A اور روسی Su-75 Checkmate شامل ہیں۔
یہ فیصلہ بھارت اور Dassault Aviation کے تعلقات کو پیچیدہ بنا سکتا ہے،
کیونکہ بھارتی وزارتِ دفاع نے فرانسیسی کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کم شدہ آرڈر (60 Rafale F4) کے لیے بھی بھارت میں اسمبلنگ لائن قائم کرے
اور بھارتی ساختہ آلات کو ان طیاروں میں شامل کرے۔
جبکہ اس سے پہلے Dassault Aviation کا مؤقف تھا کہ بھارت میں رافال کی پروڈکشن لائن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب آرڈر کم از کم 110 طیاروں کا ہو۔